View Abstractعلامہ اقبال جو ایک مفکر شاعر ہے۔بیسویں صدی میں ایک فلسفی شاعر اور تہذیب اسلام کے نباض کی حیثیت سے ابھرے۔اقبال کی نظر میں جہاں علم قدیم اپنی محدود افادیت کے باوجود عہد حاضر کے پیدا کردہ سوالات کا جواب دینے سے قاصر ہے اپنے قدیم انداز فکر و ذکر کی وجہ سے دور حاضر کے انسان کے لئے نا قابل فہم ہے۔اس صورت حال کو دیکھ کر اقبال نے اسلام کے پورے فکری نظام پر از سر نو غور و فکر کی طرف توجہ مرکوز کی۔جس کے نتیجے میں اقبال کی شاہکار تصنیف the reconstruction of religious thougt in islamمعرض وجود میں آئی
یہ مختلف خطبات پر مشتمل کتاب ہے جس کا ترجمہ سید نذیر نیازی نے " تشکیل جدید الہیہات اسلامیہ"سے کیا اقبال کی خود کی بھی خواہش تھی کہ اس کا اردو ترجمہ کیا جائے بالاآخر یہ ذمہ داری سید نذیر نیازی نے قبال فرمائی ترجمے پر کام کرنے دوران اقبال نے بھی کئی ابواب پر نظر ثانی کی۔اسی طرح نیازی صاحب نے نہایت باریک بینی سے ہر خطبہ کا ترجمے کیا ۔اس ترجمہ کی اپنی اہمیت و افادیت ہے۔